Tuesday 15 January 2019

اک ذرا سا چھیڑیے

بھیڑ میں چلتے ہوئے آنٹی کو کاندھا لگ گیا تو وہ چیخنے لگیں..."اندھی ہو"..
کچن میں دھو کے رکھے گئے کپ میں کوئی چائے پی گیا تو کپ کے مالک کی آواز "یہ کون کمینہ....."
گدھا گاڑی والا کار والے کے سامنے آگیا اور کار کے مالک کا اتر کر گدھا گاڑی والے سے جھگڑا... تُو تکار اتنی بڑھی کہ گاڑی سے پستول نکال کر چلادی گئی....
پہلی دو مثالیں روزمرہ کے کچھ دنوں کی ہیں...اور تیسری مثال گزشتہ برس گوجرانوالہ شہر میں پیش آنے والے ایک واقعے کی...
ہر ایک غصے میں....ہر دوسرا چیخ چِلّا رہا ہے.....سب آبلے کی طرح پُھوٹ بہنے کو تیار.....
زبان کی خندق کھولے ہڑپ جانے کے لیے تیار.....اور ضرورت پڑنے پہ ہاتھ جانوروں کی طرح کھلے چھوڑ دینے پہ بھی...
اُف!!! عدم برداشت کی کوئی حد نہیں...
لوگ بھرے بیٹھے ہیں...اک ذرا چھیڑیے پھر دیکھیے ہوتا ہے کیا.....!!
ہاں...مان لیا...کہ حالات نے سخت دل بنا دیا ہے....یا پریشانیوں کا غبار زیادہ ہے...وغیرہ وغیرہ....مگر یار...کون یہاں غم سے آزاد ہے...
کس کا جیون صرف سکھ ہی سکھ لیے ہے...کس کو مسائل کا سامنا نہیں....کون پریشانی نہیں جھیل رہا...
کیا کہا؟؟ آپ کی پریشانیاں زیادہ بڑی ہیں...یقین جانیے سب کے لیے ان کے مسائل اتنے ہی بڑے ہیں...اس کے باوجود کوئی بھی اپنے مسائل کسی دوسرے کے مسائل سے exchange نہیں کرنا چاہے گا....
سو...اپنے غلط رویوں کو....عدم برداشت کو....حالات کی مجبوری کا نام نہ دیجیے.....
اپنی کڑوی زبان کے لیے سچ کا ملمع استعمال نہ کریں....💔
اپنے دل دکھانے والے رویوں کے لیے "straight forward" کی اصطلاح نہ اپنائیں....💔
دلوں کی سختی سے پناہ مانگیں....زبان کی نرمی اپنانے کی کوشش کریں....خود کو کبھی کبھی آنسوؤں کا پانی دے کر زرخیز کر لیا کریں....♥
حِلم اور درگزر کا رویہ اپنانے کی کوشش ضرور کریں.....❤ ورنہ معاشرے کا حبس مزید بڑھ جائے گا!

سیماب عارف
ایڈیٹر ای- میگزین اور رہبر پازیٹو پاکستان 

1 comment:

Tips for Effective Reading Habit

·          Set times. You should have a few set times during every day when you’ll read for at least 5-10 minutes. ·          Find a qu...