Tuesday 11 September 2018

سفرنامہ: الوندی4 - قسط نمبر 4

قسط نمبر 4
ابھی شورو غل جاری تھا که اچانک جیپ رک گئی. پتا چلا که هم اپنی منزل پر پهنچ گئے هیں. فوراً نعرے لگاتے جیپ سے اترنے لگے. سامان کے ساتھ ساتھ نگاه اٹھائی تو بس دیکھتے هی ره گئے.
اِس بلندی پر چاندنی رات میں روشن کیمپس کا ایک دائره اور اس کے درمیان جلتا آگ کا الاؤ اور باربی کیو کرتے هوئے معصوم سے لوگ... اتنا مکمل اور مبهوط کر دینے والا منظر تھا که ساری تھکان غائب هوگئی. خیر...! جلدی سے خیموں میں گھسے اور سامان ٹھکانے لگایا، مگر یه کیا...؟ هماری چھتری کهاں گئی؟.  بتھیرا ادھر اُدھر دیکھا، سب سے پوچھ لیا مگر شاید وه جیپ میں هی ره گئی تھی. صبر کے گھونٹ بھرے اور چپ کر کے آگ سینکنے لگے.
کچھ دیر بعد جب سب جمع هو چکے تو فارن پالیسی کی گرما گرم بحث چھڑ گئی جس کا آغاز عثمان بھائی اور کوریج مخدوم شهاب الدین نے کی. محفل کے برخاست هوتے هی درسترخوان لگایا گیا. مزیدار کھانے کے بعد لاهوریوں اور فیصل آبادیوں کے مابین جگتوں کا مقابله هوا. تقریباً آدھی رات بیت چکی تو اپنی نوعیت کے اِس بون فائر کا اختتام هوا اور سب اپنے اپنے خیموں میں چل دئیے. شدید ٹھنڈے اور اوس سے بھیگے بستروں پر قدم رکھتے هی هم تو ایسے بدکے جیسے کوئی غلطی سے موبائل کا فرنٹ کیمره کھول بیٹھے. مگر آل تُو جلال تُو کا ورد کرتے صبح کا انتظار کرنے لگے. ﺫرا سی آنکھ لگی بھی تو ﺫهن اِسی بات میں اُلجھا هوا تھا که "آخری دفعه میری چھتری کس کے پاس تھی بھلا؟" ...
جاری ہے... 

رابعہ لطیف
(مشن ہولڈر پازیٹو پاکستان فیصل آباد)
https://www.facebook.com/events/2160008324228814/

1 comment:

  1. زبردست رابعہ۔۔۔۔۔وہ سارے منظر آنکھوں کے سامنے آرہے ہیں

    ReplyDelete

Tips for Effective Reading Habit

·          Set times. You should have a few set times during every day when you’ll read for at least 5-10 minutes. ·          Find a qu...