Friday 28 December 2018

قوم کا المیہ

کبھی اے نوجواں مسلم تدبر بھی کیا تُو نے!!!
جب کبھی بحیثیت قوم خود پہ اور اپنے اردگرد پہ نظر ڈالتا ہوں...افسوس اور شرمندگی کے گہرے دلدل میں دھنس جاتا ہوں...قوم...محض لوگوں کا بے ہنگم ہجوم نہیں ہوتا...بلکہ ایک دوسرے سے جڑی اینٹوں کی دیوار کی مانند ہوتی ہے....آپس میں ساتھ نبھانے والی....ایک دوسرے کے حق کے لیے آواز اٹھانے والی...
مگر المیہ یہ ہے کہ من حیث القوم ہم صرف بے ہنگم ہجوم کے سوا کچھ نہیں رہے...
جہاں بولنے کا، آواز اٹھانے، ایک دوسرے کا ساتھ نبھانے اور مشکل آسان کرنے کا وقت آتا ہے تو ہم محض ایک تماشائی بنے پھرتے ہیں.... آواز نہیں اٹھاتے سچ کا ساتھ نہیں دیتے....اور جہاں بولنے کی ضرورت نہیں ہوتی وہاں بے مقصد ٹانگ اڑاتے ہیں... 
ہم ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے اور بھلائی کے کاموں میں ایک دوسرے کا دست و بازو بننے کے بجائے تنقید برائے تنقید کرتے اور عیب تلاش کرنے لگتے ہیں...
یہاں کوئی شخص پوری زندگی انسانیت کی خدمت میں گزارتا ہے ہمارے آس پاس رہتا ہے، مجال ہے کہ ہم اس انسان کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کریں مگر جونہی وہ شخص ہماری زندگی سے دور چلا جاتا ہے...خوب ماتھا پیٹتے اور سوگ مناتے ہیں.. افسوس کرتے ہیں، 
آخر ایسا کیوں ہے...
جس طرح کل تک ڈاکٹر مہناز مری کارڈیو ویسکیولر سرجن پاکستان کا فخر کل تک ہمارے درمیان تھیں تو ان کا کوئی نام لینے والا نہیں تھا ان کی خدمتوں کو کوئی سلام پیش کرنے والا نہیں تھا.. بہت افسوس کے ساتھ کہ آج وہ ہمارے درمیان نہیں ہیں تو ہر شخص ان کا سوگ منا رہا ہے..
افسوس صد افسوس! ہمارا رویہ صرف تماشائی کا سا رہ گیا ہے...اور تماشائی بھی وہ جسے کسی کے جیتے جی اُس کے لیے تالیاں بجانے کا حوصلہ بھی نہیں....
اپنے ہیروز کو، اپنے اردگرد موجود اچھے لوگوں کو، معاشرے کی فلاح کے لیے کام کرنے والوں کا ساتھ دیں...ان کی قدر کریں....ورنہ...خالی قبروں پہ ماتم کرتے پھریں گے....
خدا کرے یہ بات میری قوم کو سمجھ آجائے....اور بصارت کے ساتھ ساتھ ہم بصیرت بھی حاصل کرسکیں...
امین

ڈاکٹر حبیب الرحمان
کوآرڈینیٹر لاڑکانہ چیپٹر پازیٹو پاکستان 

1 comment:

Tips for Effective Reading Habit

·          Set times. You should have a few set times during every day when you’ll read for at least 5-10 minutes. ·          Find a qu...