Friday 28 December 2018

غزل

میں اس خرابے میں گھوم پھر کر بھی آچکی ہوں
سو رہنمائی کو ایک نقشہ بنارہی ہوں

یہ وقت منہ زور پانیوں جیسا آچڑھا ہے
میں اس سمندر میں خال و خد کو بہارہی ہوں

میرا مقدر ہے بیچ رستے میں ٹوٹ جانا
کسی زمانے میں,میں بھی کچا گھڑا رہی ہوں

میں لاشعوری کواڑ سے جھانکتی نظر ہوں
میں خواب کے پار جانے والی صدا رہی ہوں

میں سوکھے پتوں کو پینٹ کرنے کا سوچتی ہوں
میں خوش امیدی کو سانس لینا سکھارہی ہوں

سیماب عارف
ایڈیٹر ای-میگزین اور رہبر پازیٹو پاکستان 

1 comment:

Tips for Effective Reading Habit

·          Set times. You should have a few set times during every day when you’ll read for at least 5-10 minutes. ·          Find a qu...