Wednesday 20 March 2019

قلم کتاب۔ قسط دوم

کہیں ایک جملہ پڑھا تھا غالباً یوسفی صاحب کی کسی کتاب میں یا کہاں....(اگر کسی کو یاد ہو تو تصحیح کر دے)
وہ یہ کہ "برِّصغیر میں ہر نوجوان نوجوانی میں ایک بار شاعر ضرور بنتا ہے...."
کچھ ٹھیک ہو جاتے ہیں...اور کچھ کو یہ بیماری مستقل لگ جاتی ہے...😜 جو ٹھیک ہو جاتے ہیں عموماً وہی ہوتے ہیں جو اس مرض کے لیے ٹھیک نہیں ہوتے....!!🙃
لڑکپن میں چونکہ ہمارا کینوس محدود ہوتا ہے اور رنگ ناکافی...سو دوست احباب میں راجا اِندر بنے گھومتے رہتے ہیں....ہر تخلیقی کاوش پہ لگتا ہے گویا چچا غالب کے اکلوتے وارث ہمی ہیں....😋 مگر جوں جوں کینوس وسیع ہوتا ہے اور رنگوں کی نت نئی شیڈز پتہ چلتی ہیں تو سمجھ میں آتا ہے کہ ابھی تو طفلِ مکتب ہیں.....
ہمیں یہ وہم قدرے کم تھا اور اگر کچھ تھا بھی تو وہ یونیورسٹی اور خصوصاً سوسائٹی میں آکر دور ہوگیا....
اچھے اچھے لکھنے والے ملے....تخلیق کو تنقید کی بھٹی ملی اور اس کا کچّاپن آہستہ آہستہ دور ہونے لگا...
سوسائٹی آف ایگری رائٹرز (SAW) یونیورسٹی لیول پہ غالباً واحد ادبی تنظیم ہے جہاں پچھلے 30 سال سے طلباء ہفتہ وار تنقیدی نشست کروارہے ہیں....انہی نشستوں نے تنقید سننے کا حوصلہ بھی دیا اور کرنے کا سلیقہ بھی..💞
اگرچہ یہ بات درست ہے کہ اپنا لکھا اکثر لوگوں کو اپنی اولاد کی طرح ہر نقص سے پاک نظر آتا ہے مگر یہ سوچ تخلیقی سفر کو آگے بڑھنے نہیں دیتی....
میرے میٹرک ٹیچر حافظ عمران صاحب ایک بات سمجھایا کرتے تھے  "بیٹا جس سے سیکھنا ہو اُس کے سامنے خودکو "زیرو" رکھو....بھرے پیالے میں کوئی آپ کو کیا دے سکتا ہے...."
اگر آپ واقعی سیکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحریر کو حرفِ آخر مت سمجھیں اور تنقید کو سہنے کا حوصلہ بھی پیدا کریں...
لکھیں!! ضرور لکھنے کی کوشش کریں... مگر اس سے پہلے پڑھنے کی عادت اپنالیں...ورنہ آپ کی تحریر کا کچاپن کبھی دور نہیں ہوگا.....اگر آپ میں ایک کتاب پڑھنے کا حوصلہ نہیں تو لکھنے کا حوصلہ کیسے کرلیتے ہیں....

سیماب عارف
ایڈیٹر ای-میگزین اور رہبر پازیٹو پاکستان 

No comments:

Post a Comment

Tips for Effective Reading Habit

·          Set times. You should have a few set times during every day when you’ll read for at least 5-10 minutes. ·          Find a qu...