Saturday 23 March 2019

قلم کتاب- قسط چہارم

ایک شخص غزل لے کر اخبار کے دفتر گیا...ایڈیٹر لینا نہیں چاہتا تھا سو اُس نے غالباً پڑھےبغیر رد کردی....وہ شخص دفتر سے باہر نکل کر کہنے لگا....لو جی غالب کی نہیں چھپی تو اپنی کیا چھپنی تھی....
😄یہ کہانی کہیں سنی تھی...معلوم نہیں سچ ہے یاجھوٹ...لیکن فی زمانہ شہرت کی پیمائش اس بات سے بھی کی جاسکتی ہے کہ اپنے مشہور اشعار سرچ search کریں....جتنے زیادہ ناموں سے آپ کو ملیں سمجھیے اتنی شہرت بڑھتی گئی😜
شاعر کا نام مٹادینے والا عارضہ نزلہ زکام کی طرح بہت پھیلا ہوا اور سدا بہار ہے...ایسے مریض جونہی کسی شاعر کا شعر کاپی کرتے ہیں سب سے پہلے نیچے لکھا شاعر کا نام مٹائیں گے....یا اگر سکرین شاٹ لیں تو crop کر کے شاعر/لکھاری کا نام کاٹ لیں گے...
مرض جوں جوں بڑھتا جاتا ہے...مریض شاعر کا نام نکالنے کے بعد اپنا نام بطور شاعر لکھنے لگتا ہے.....اور شاعر کا تخلص مٹا کر اپنے نام سے مقطع بنالیتے ہیں....
اور آخری سٹیج کے مریض تو زبردستی... شاعر کا تذکیر کا صیغہ ہٹا کر تانیث اور تانیث کا صیغہ ہٹا کر تذکیر لگا لیتے ہیں۔
ایسے ایک صاحب نے ہماری پوری غزل میں سے سوچتی، رہی، تھی وغیرہ نکال کر سوچتا، رہا اور تھا لگا کر غزل لکھی اور پورے اعتماد سے محفل میں سنائی بھی...
اس بات سے انکار نہیں کہ تصویر چرائی جا سکتی ہے فن نہیں....مگر پھر بھی ایک اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے آپ کی...کہ اجمل کا شعر سجاد اور فیروز کا حبیب کے کھاتے میں نہ ڈالا کریں....
(ناموں کی مماثلت محض اتفاقی ہوگی) 
اگر کوئی شاعر یا لکھاری اپنے لکھے کے نیچے اپنا ہی نام لکھا دیکھنا چاہتا ہے تو اسے آپ خودپسندی نہیں کہہ سکتے...یہ اُس کا حق ہے!!
نوٹ:شیطان آپ کو شئیر کرنے سے روکے گا ضرور😜

سیماب عارف
ایڈیٹر ای-میگزین اور رہبر پازیٹو پاکستان 

No comments:

Post a Comment

Tips for Effective Reading Habit

·          Set times. You should have a few set times during every day when you’ll read for at least 5-10 minutes. ·          Find a qu...