Contributed by: Sidra Asad
جانتےہو اردو کیسی ہے؟
کسی جاڑے کی سرد ہوا میں،پرانی حویلی کی چھت پر،کمرے میں
خشک لکٹری کی کھڑکی سے الجھ کر آتی یخبستہ ہواسے بچتی، اوڑھی کشمیری شال کی گرمی
جیسی ہے اردو،
وہیں بیٹھےہاتھوں میں حمائل،چائے کے پیالے سے اڑتی بھاپ
جیسی ہے اردو،
اردو اس سوندھی خوشبو
جیسی ہے،جو بارش کا پہلا قطرہ پڑتے ہی مٹی سے بغاوت کر اٹھے،
اور سانسیں مہکا دے،
اردو کتاب سے جوڑی
اٹوٹ مہک،ماں کی گود کی گرمی اور باپ کی نظر کا اثر ہے،
اردو بھنے چنوں کے گرد لپٹے کاغذ جیسی ہے،
اردو گڑ کی مٹھاس ،مونگ پھلی کا سواد،
اردو دہلی کی گلی ،لاہور کی شام ،
اردو محبت ، اخوت ، سلامتی کا پیغام،
اردو خیرسگالی کا نغمہ ،امن کی امان،
اردو شاعروں ادیبوں صوفیوں کا انعام،
اور ہاں اردو ایک نہ ختم ہونے والی لمبی نظم،غزل،عنوان،
گھنا جنگل ، کہسار، ریگستان،
میری یہ نظم زبان
ریختہ دہلوی اردو کے نام۔۔۔
No comments:
Post a Comment