مسافروں کو یہ رستے بھی یاد رکھتے ہیں
ابھی فلاں نہیں گزرا، ابھی فلاں گزرا...♥
کاشف حسین غائر کا ایک خوبصورت شعر نظر سے گزرا..
یہ راستے..گلیاں....مکان...درودیوار....ان کی یادداشت بہت تیز ہوتی ہے.....
گاوں اس معاملے میں فوٹوگرافک میموری کے مالک ہیں..شہر اکثر بھول جاتے ہیں..شہر پہ بہت محنت کرنا پڑتی ہے....تعلق بنانے کے لیے..
گاوں اس معاملے میں فوٹوگرافک میموری کے مالک ہیں..شہر اکثر بھول جاتے ہیں..شہر پہ بہت محنت کرنا پڑتی ہے....تعلق بنانے کے لیے..
گاؤں ماں جیسے ہوتے ہیں..اولاد جیسی بھی ہو...ماں کی آغوش اسے سمیٹنے کے لیے ہمیشہ موجود ہوتی ہے..
زندگی میں کہیں بھی کسی بھی جگہ چلے جائیں..اپنی جڑوں سے خود کو ٹوٹنے مت دیں...جڑوں سے کٹے ہوئے تنے کھڑے نہیں رہ سکتے..
ان آبائی مکانوں میں رہنے والے آپ کے پرکھوں کی محبت..ماں باپ...بہن بھائی....اور آنگن میں لگے سایہ دار پیڑ جیسے بوڑھے بزرگ..♥ خود کو ان سب سے جوڑے رکھیں...رشتے نبھائیں...تعلق کی گانٹھ ٹوٹنے نہ دیں کہ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
"قطع تعلق کرنے والا جنت میں داخل نہیں ہوگا"
خدا دلوں کی سختی سے بچائے..امین
سیماب عارف
رہبر پازیٹو پاکستان
رہبر پازیٹو پاکستان
Thought provoking...
ReplyDelete